الاثنين، 9 مارس 2015

55 - Surat Ar-Rahman, Medinan, 78 verses 55- سورة الرحمن, مدنية, 78 آية - Arabic and Urdu


Arabic

بِسمِ اللَّهِ الرَّحمٰنِ الرَّحيمِ
الرَّحمٰنُ ﴿١﴾ عَلَّمَ القُرءانَ ﴿٢﴾ خَلَقَ الإِنسٰنَ ﴿٣﴾ عَلَّمَهُ البَيانَ ﴿٤﴾ الشَّمسُ وَالقَمَرُ بِحُسبانٍ ﴿٥﴾ وَالنَّجمُ وَالشَّجَرُ يَسجُدانِ ﴿٦﴾ وَالسَّماءَ رَفَعَها وَوَضَعَ الميزانَ ﴿٧﴾ أَلّا تَطغَوا فِى الميزانِ ﴿٨﴾ وَأَقيمُوا الوَزنَ بِالقِسطِ وَلا تُخسِرُوا الميزانَ﴿٩﴾ وَالأَرضَ وَضَعَها لِلأَنامِ ﴿١٠﴾ فيها فٰكِهَةٌ وَالنَّخلُ ذاتُ الأَكمامِ ﴿١١﴾ وَالحَبُّ ذُو العَصفِ وَالرَّيحانُ ﴿١٢﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿١٣﴾ خَلَقَ الإِنسٰنَ مِن صَلصٰلٍ كَالفَخّارِ﴿١٤﴾ وَخَلَقَ الجانَّ مِن مارِجٍ مِن نارٍ ﴿١٥﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿١٦﴾ رَبُّ المَشرِقَينِ وَرَبُّ المَغرِبَينِ ﴿١٧﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿١٨﴾ مَرَجَ البَحرَينِ يَلتَقِيانِ ﴿١٩﴾بَينَهُما بَرزَخٌ لا يَبغِيانِ ﴿٢٠﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٢١﴾ يَخرُجُ مِنهُمَا اللُّؤلُؤُ وَالمَرجانُ ﴿٢٢﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٢٣﴾ وَلَهُ الجَوارِ المُنشَـٔاتُ فِى البَحرِ كَالأَعلٰمِ ﴿٢٤﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٢٥﴾ كُلُّ مَن عَلَيها فانٍ ﴿٢٦﴾ وَيَبقىٰ وَجهُ رَبِّكَ ذُو الجَلٰلِ وَالإِكرامِ ﴿٢٧﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٢٨﴾ يَسـَٔلُهُ مَن فِى السَّمٰوٰتِ وَالأَرضِ ۚ كُلَّ يَومٍ هُوَ فى شَأنٍ ﴿٢٩﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٣٠﴾ سَنَفرُغُ لَكُم أَيُّهَ الثَّقَلانِ ﴿٣١﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٣٢﴾ يٰمَعشَرَ الجِنِّ وَالإِنسِ إِنِ استَطَعتُم أَن تَنفُذوا مِن أَقطارِ السَّمٰوٰتِ وَالأَرضِ فَانفُذوا ۚ لا تَنفُذونَ إِلّا بِسُلطٰنٍ ﴿٣٣﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ﴿٣٤﴾ يُرسَلُ عَلَيكُما شُواظٌ مِن نارٍ وَنُحاسٌ فَلا تَنتَصِرانِ ﴿٣٥﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٣٦﴾ فَإِذَا انشَقَّتِ السَّماءُ فَكانَت وَردَةً كَالدِّهانِ ﴿٣٧﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٣٨﴾ فَيَومَئِذٍ لا يُسـَٔلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلا جانٌّ ﴿٣٩﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٤٠﴾ يُعرَفُ المُجرِمونَ بِسيمٰهُم فَيُؤخَذُ بِالنَّوٰصى وَالأَقدامِ ﴿٤١﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٤٢﴾ هٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتى يُكَذِّبُ بِهَا المُجرِمونَ﴿٤٣﴾ يَطوفونَ بَينَها وَبَينَ حَميمٍ ءانٍ ﴿٤٤﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٤٥﴾ وَلِمَن خافَ مَقامَ رَبِّهِ جَنَّتانِ ﴿٤٦﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٤٧﴾ ذَواتا أَفنانٍ ﴿٤٨﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٤٩﴾ فيهِما عَينانِ تَجرِيانِ ﴿٥٠﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٥١﴾ فيهِما مِن كُلِّ  فٰكِهَةٍ زَوجانِ ﴿٥٢﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٥٣﴾ مُتَّكِـٔينَ عَلىٰ فُرُشٍ بَطائِنُها مِن إِستَبرَقٍ ۚ وَجَنَى الجَنَّتَينِ دانٍ ﴿٥٤﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ﴿٥٥﴾  فيهِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرفِ لَم يَطمِثهُنَّ إِنسٌ قَبلَهُم وَلا جانٌّ ﴿٥٦﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٥٧﴾ كَأَنَّهُنَّ الياقوتُ وَالمَرجانُ ﴿٥٨﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٥٩﴾ هَل جَزاءُ الإِحسٰنِ إِلَّا الإِحسٰنُ ﴿٦٠﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٦١﴾ وَمِن دونِهِما جَنَّتانِ ﴿٦٢﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٦٣﴾ مُدهامَّتانِ ﴿٦٤﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٦٥﴾ فيهِما عَينانِ نَضّاخَتانِ ﴿٦٦﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٦٧﴾ فيهِما فٰكِهَةٌ وَنَخلٌ وَرُمّانٌ ﴿٦٨﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ﴿٦٩﴾ فيهِنَّ خَيرٰتٌ حِسانٌ ﴿٧٠﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٧١﴾ حورٌ مَقصورٰتٌ فِى الخِيامِ ﴿٧٢﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٧٣﴾ لَم يَطمِثهُنَّ إِنسٌ قَبلَهُم وَلا جانٌّ ﴿٧٤﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٧٥﴾ مُتَّكِـٔينَ عَلىٰ رَفرَفٍ خُضرٍ وَعَبقَرِىٍّ حِسانٍ ﴿٧٦﴾ فَبِأَىِّ ءالاءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ ﴿٧٧﴾ تَبٰرَكَ اسمُ رَبِّكَ ذِى الجَلٰلِ وَالإِكرامِ ﴿٧٨﴾

Urdu (Ali)
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
رحمنٰ ہی نے ﴿۱ قرآن سکھایا ﴿۲ اس نے انسان کو پیدا کیا ﴿۳ اسے بولنا سکھایا﴿۴ سورج اور چاند ایک حساب سے چل رہے ہیں ﴿۵ اوربیلیں اور درخت سجدہ کر رہے ہیں﴿۶ اور آسمان کو اسی نے بلند کر دیا اور ترازو قائم کی ﴿۷ تاکہ تم تولنے میں زیادتی نہ کرو﴿۸ اور انصاف سے تولو اور تول نہ گھٹاؤ ﴿۹ اور اس نے خلقت کے لیے زمین کو بچھا دیا﴿۱۰ اس میں میوے اور غلافوں والی کھجوریں ہیں ﴿۱۱ اور بھوسے دار اناج اور پھول خوشبو دار ہیں ﴿۱۲ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۳ اس نے انسان کو ٹھیکری کی طرح بجتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا ﴿۱۴ اور اس نے جنوں کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا ﴿۱۵پھر تم (اے جن و انس) اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۶ وہ دونوں مشرقوں اور مغربوں کا مالک ہے ﴿۱۷ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۸ اس نے دو سمندر ملا دیئے جو باہم ملتے ہیں ﴿۱۹ ان دونوں میں پردہ ہے کہ وہ حد سے تجاوز نہیں کرسکتے﴿۲۰ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۲۱ ان دونوں میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے ﴿۲۲ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۲۳ اور سمند ر میں پہا ڑوں جیسے کھڑے ہوئے جہاز اسی کے ہیں ﴿۲۴ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے﴿۲۵ جو کوئی زمین پر ہے فنا ہوجانے والا ہے ﴿۲۶ اور آپ کے پروردگار کی ذات باقی رہے گی جو بڑی شان اور عظمت والا ہے ﴿۲۷ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۲۸ اس سے مانگتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں ہر روز وہ ایک کام میں ہے ﴿۲۹ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۰ اے جن و انس ہم تمہارے لیے جلد ہی فارغ ہو جائیں گے﴿۳۱ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۲ اے جنوں اور انسانوں کے گروہ اگر تم آسمانوں اور زمین کی حدود سے باہر نکل سکتے ہو تو نکل جاؤ تم بغیر زور کے نہ نکل سکو گے (اور وہ ہے نہیں) ﴿۳۳ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۴ تم پر آگے کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم بچ نہ سکو گے ﴿۳۵ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے﴿۳۶ پھر جب آسمان پھٹ جائے گا اور پھٹ کر گلابی تیل کی طرح سرخ ہو جائے گا ﴿۳۷ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۸ پس اس دن اپنے گناہ کی بات نہ کوئی انسان اور نہ کوئی جن پوچھا جائے گا ﴿۳۹ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۰ مجرم اپنے چہرے کے نشان سے پہچانے جائیں گے پس پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑے جائیں گے﴿۴۱ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۲ یہی وہ دوزخ ہے جسے مجرم جھٹلاتے تھے ﴿۴۳ گناہ گار جہنم میں اور کھولتے ہوئے پانی میں تڑپتے پھریں گے ﴿۴۴ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۵ اوراس کے لیے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے دو باغ ہوں گے ﴿۴۶ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۷ جن میں بہت سی شاخیں ہوں گی ﴿۴۸ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۹ ان دونوں میں دو چشمے جاری ہوں گے ﴿۵۰ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے﴿۵۱ ان دونوں میں ہر میوہ کی دو قسمیں ہوں گی ﴿۵۲ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۳ ایسے فرشتو ں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے کہ جن کا استر مخملی ہوگا اور دونوں باغوں کا میوہ جھک رہا ہوگا ﴿۵۴ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۵ ان میں نیچی نگاہوں والی عورتیں ہوں گی نہ تو انہیں ان سے پہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہوگا ﴿۵۶ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۷ گویا کہ وہ یاقوت اور مونگا ہیں﴿۵۸ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۹ نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہے ﴿۶۰ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۱ اور ان دو کے علاوہ اور دو باغ ہوں گے ﴿۶۲ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۳ وہ دونوں بہت ہی سبز ہوں گے ﴿۶۴ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۵ ان دونوں میں دو چشمے ابلتےہوئے ہوں گے ﴿۶۶ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۷ ان دونوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے ﴿۶۸ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۹ان میں نیک خوبصورت عورتیں ہوں گی ﴿۷۰ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے﴿۷۱ وہ حوریں جو خیموں میں بند ہوں گی ﴿۷۲ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۷۳ نہ انہیں ان سےپہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہوگا ﴿۷۴ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۷۵ قالینوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جو سبز اور نہایت قیمتی نفیس ہوں گے ﴿۷۶ پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۷۷ آپ کے رب کا نام با برکت ہے جو بڑی شان اور عظمت والا ہے ﴿۷۸

Urdu (Qadri )
شروع اللہ کے نام سے، جو نہایت مہربان، رحم فرمانے والا ہے 

(وہ) رحمان ہی ہے ﴿۱ جس نے (خود رسولِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو) قرآن سکھایا٭﴿۲ اُسی نے (اِس کامل) انسان کو پیدا فرمایا ﴿۳ اسی نے اِسے (یعنی نبیِ برحق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مَا کَانَ وَ مَا یَکُونُ کا) بیان سکھایا٭ ﴿۴ سورج اور چاند (اسی کے) مقررّہ حساب سے چل رہے ہیں ﴿۵ اور زمین پر پھیلنے والی بوٹیاں اور سب درخت (اسی کو) سجدہ کر رہے ہیں﴿۶ اور اسی نے آسمان کو بلند کر رکھا ہے اور (اسی نے عدل کے لئے) ترازو قائم کر رکھی ہے﴿۷ تاکہ تم تولنے میں بے اعتدالی نہ کرو ﴿۸ اور انصاف کے ساتھ وزن کو ٹھیک رکھو اور تول کو کم نہ کرو ﴿۹ زمین کو اسی نے مخلوق کے لئے بچھا دیا ﴿۱۰ اس میں میوے ہیں اور خوشوں والی کھجوریں ہیں ﴿۱۱ اور بھوسہ والا اناج ہے اور خوشبودار (پھل) پھول ہیں ﴿۱۲ پس (اے گروہِ جنّ و انسان!) تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۳ اسی نے انسان کو ٹھیکری کی طرح بجتے ہوئے خشک گارے سے بنایا ﴿۱۴ اور جنّات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا ﴿۱۵پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۶ (وہی) دونوں مشرقوں کا مالک ہے اور (وہی) دونوں مغربوں کا مالک ہے ﴿۱۷ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے﴿۱۸ اسی نے دو سمندر رواں کئے جو باہم مل جاتے ہیں ﴿۱۹ اُن دونوں کے درمیان ایک آڑ ہے وہ (اپنی اپنی) حد سے تجاوز نہیں کرسکتے ﴿۲۰ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۲۱ اُن دونوں (سمندروں) سے موتی (جس کی جھلک سبز ہوتی ہے) اور مَرجان (جِس کی رنگت سرخ ہوتی ہے) نکلتے ہیں ﴿۲۲ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے﴿۲۳ اوربلند بادبان والے بڑے بڑے جہاز (بھی) اسی کے (اختیار میں) ہیں جو پہاڑوں کی طرح سمندر میں (کھڑے ہوتے یا چلتے) ہیں ﴿۲۴ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے﴿۲۵ ہر کوئی جو بھی زمین پر ہے فنا ہو جانے والا ہے ﴿۲۶ اور آپ کے رب ہی کی ذات باقی رہے گی جو صاحبِ عظمت و جلال اور صاحبِ انعام و اکرام ہے ﴿۲۷ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۲۸ سب اسی سے مانگتے ہیں جو بھی آسمانوں اور زمین میں ہیں۔ وہ ہر آن نئی شان میں ہوتا ہے ﴿۲۹ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۰ اے ہر دو گروہانِ (اِنس و جِن!) ہم عنقریب تمہارے حساب کی طرف متوّجہ ہوتے ہیں ﴿۳۱ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۲ اے گروہِ جن و اِنس! اگر تم اِس بات پر قدرت رکھتے ہو کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے باہر نکل سکو (اور تسخیرِ کائنات کرو) تو تم نکل جاؤ، تم جس (کرّۂ سماوی کے) مقام پر بھی نکل کر جاؤ گے وہاں بھی اسی کی سلطنت ہوگی ﴿۳۳ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۴ تم دونوں پر آگ کے خالص شعلے بھیج دیئے جائیں گے اور (بغیر شعلوں کے) دھواں (بھی بھیجا جائے گا) اور تم دونوں اِن سے بچ نہ سکو گے ﴿۳۵ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۶ پھر جب آسمان پھٹ جائیں گے اور جلے ہوئے تیل (یا سرخ چمڑے) کی طرح گلابی ہو جائیں گے ﴿۳۷ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۳۸ سو اُس دن نہ تو کسی انسان سے اُس کے گناہ کی بابت پوچھا جائے گا اور نہ ہی کسی جِن سے ﴿۳۹ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۰مجرِم لوگ اپنے چہروں کی سیاہی سے پہچان لئے جائیں گے پس انہیں پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑ کر کھینچا جائے گا ﴿۴۱ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۲ (اُن سے کہا جائے گا:) یہی ہے وہ دوزخ جسے مجرِم لوگ جھٹلایا کرتے تھے ﴿۴۳ وہ اُس (دوزخ) میں اور کھولتے گرم پانی میں گھومتے پھریں گے ﴿۴۴ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۵ اور جو شخص اپنے رب کے حضور (پیشی کے لئے) کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے اُس کے لئے دو جنتیں ہیں ﴿۴۶ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۷ جو دونوں (سرسبز و شاداب) گھنی شاخوں والی (جنتیں) ہیں ﴿۴۸ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۴۹ ان دونوں میں دو چشمے بہہ رہے ہیں ﴿۵۰ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۱ ان دونوں میں ہر پھل (اور میوے) کی دو دو قِسمیں ہیں ﴿۵۲ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۳ اہلِ جنت ایسے بستروں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استر نفِیس اور دبیز ریشم (یعنی اَطلس) کے ہوں گے، اور دونوں جنتوں کے پھل (اُن کے) قریب جھک رہے ہوں گے ﴿۵۴ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۵ اور اُن میں نیچی نگاہ رکھنے والی (حوریں) ہوں گی جنہیں پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جِن نے﴿۵۶ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۷ گویا وہ (حوریں) یا قوت اور مرجان ہیں ﴿۵۸ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۵۹ نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ نہیں ہے ﴿۶۰ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۱اور (اُن کے لئے) اِن دو کے سوا دو اور بہشتیں بھی ہیں ﴿۶۲ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۳ وہ دونوں گہری سبز رنگت میں سیاہی مائل لگتی ہیں ﴿۶۴ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۵ اُن دونوں میں (بھی) دو چشمے ہیں جو خوب چھلک رہے ہوں گے ﴿۶۶ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۶۷ ان دونوں میں (بھی) پھل اور کھجوریں اور انار ہیں ﴿۶۸ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے﴿۶۹ ان میں (بھی) خوب سیرت و خوب صورت (حوریں) ہیں ﴿۷۰ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۷۱ ایسی حوریں جو خیموں میں پردہ نشین ہیں ﴿۷۲ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۷۳ انہیں پہلے نہ کسی انسان ہی نے ہاتھ سے چُھوا ہے اور نہ کسی جِن نے ﴿۷۴ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۷۵ (اہلِ جنت) سبز قالینوں پر اور نادر و نفیس بچھونوں پر تکیے لگائے (بیٹھے) ہوں گے ﴿۷۶ پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ﴿۷۷ آپ کے رب کا نام بڑی برکت والا ہے، جو صاحبِ عظمت و جلال اور صاحبِ اِنعام و اِکرام ہے ﴿۷۸




****
********
**************


ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق